Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی گمشدگی کی افواہیں میں پھیلاتا رہا

سبودھ لال ساقی

اپنی گمشدگی کی افواہیں میں پھیلاتا رہا

سبودھ لال ساقی

MORE BYسبودھ لال ساقی

    اپنی گمشدگی کی افواہیں میں پھیلاتا رہا

    جو بھی خط آئے بنا کھولے ہی لوٹاتا رہا

    ذہن کے جنگل میں خود کو یوں بھی بھٹکاتا رہا

    الجھنیں جو تھیں نہیں ان کو ہی سلجھاتا رہا

    مسکراہٹ کی بھی آخر اصلیت کھل ہی گئی

    غم زمانے سے چھپانے کا مزہ جاتا رہا

    اور رنگیں ہو گئی اس کے تبسم کی دھنک

    عشق کا سورج حیا کی برف پگھلاتا رہا

    میرا چہرہ کھو گیا چہروں کے اس بازار میں

    جانے کیا کیا روپ میں دنیا کو دکھلاتا رہا

    شہر کے چوراہے پر پائی تھی اس نے تربیت

    عمر بھر اوروں کے آگے ہاتھ پھیلاتا رہا

    مأخذ:

    Namak (Pg. 78)

    • مصنف: Subodh Saaqi
      • اشاعت: 2016
      • ناشر: Arshia Publications
      • سن اشاعت: 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے