اپنی ہی آگ میں جلنا کیا ہے شمع محفل بن کے جلیں
اپنی ہی آگ میں جلنا کیا ہے شمع محفل بن کے جلیں
جب چلنا ہی مقدر ٹھہرا مظلوموں کے ساتھ چلیں
محلوں کی قندیل بنے تو زیست کا حاصل کچھ بھی نہیں
بن جائیں مٹی کا دیا اور مفلس کے آنگن میں جلیں
رو رو کر یہ جینا کیسا ہنستا چہرہ ہنستی زیست
رنگ نکھاریں روپ سنواریں خون دل ہی رخ پہ ملیں
شاعر بن کر شہروں شہروں پھرتے رہنا ہے بے سود
جینا ہے گمنام جئیں کیوں شہرت کے سانچے میں ڈھلیں
جیون ہے یہ دکھ کا رستہ تم بھی تنہا ہم بھی تنہا
آؤ ہاتھ سے ہاتھ ملا کر راہ وفا میں ساتھ چلیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.