Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی کوشش کو جو فانوس بنا رکھتے ہیں

اشہر ندیمی

اپنی کوشش کو جو فانوس بنا رکھتے ہیں

اشہر ندیمی

MORE BYاشہر ندیمی

    اپنی کوشش کو جو فانوس بنا رکھتے ہیں

    وہ ہواؤں میں چراغوں کو جلا رکھتے ہیں

    خود کو ہم صبح و مسا پیش خدا رکھتے ہیں

    سانس کے تار میں احساس قضا رکھتے ہیں

    بے جھجک اٹھتے ہیں منزل کی طرف اپنے قدم

    خضر سا ہم بھی کوئی راہنما رکھتے ہیں

    یہ صدی وہ ہے کہ انسان ہے خود سے بیزار

    لوگ اب کس کے لیے دل میں جگہ رکھتے ہیں

    اپنے بیگانوں سے آزاد ہے اپنی فطرت

    آبلہ پا ہو کوئی ہم تو حنا رکھتے ہیں

    کیوں نہ اظہار کریں دی ہے ہنر کی دولت

    کیوں نہ اقرار کریں ہم بھی خدا رکھتے ہیں

    بات اگر عام بھی ہو خاص ادا سے اشہرؔ

    آپ تحریر کا انداز جدا رکھتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے