اپنی نظروں کے زاویے بدلیں
اپنی نظروں کے زاویے بدلیں
آئیے ہم بھی راستے بدلیں
ایک ہی طرز پر لکھیں کب تک
اپنی غزلوں کے قافیے بدلیں
وہ جو لکھتا ہے اس کو لکھنے دیں
چاہئے یوں کہ حاشیے بدلیں
میر تو روز ہی بدلتا ہے
کب یہ ہوگا کہ قافلے بدلیں
سب تو یکسانیت کے عادی ہیں
ہم بھی اب کس کے واسطے بدلیں
اپنا چہرہ نظر نہیں آتا
فکر یہ ہے کہ آئنے بدلیں
دیکھنے کو تو ہے بہت لیکن
دیکھنے کے بھی زاویے بدلیں
ہم وصیہؔ بدل کے دیکھ چکے
آپ اب اپنے قاعدے بدلیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.