اپنی تلاش ہے کہ وفا ڈھونڈنے لگے
اپنی تلاش ہے کہ وفا ڈھونڈنے لگے
نکلے ہو کس سراغ میں کیا ڈھونڈنے لگے
تدبیر ساز فہم و ذکا کی تلاش ہے
تقدیر ساز فکر رسا ڈھونڈنے لگے
اس شہر تنگ و تار میں جینے کی آرزو
اپنی خوشی سے آپ سزا ڈھونڈنے لگے
اف ہاتھ کو بھی ہاتھ یہاں سوجھتا نہیں
اس شہر بے چراغ میں کیا ڈھونڈنے لگے
شاید تلاش میں ہو کسی خاص چیز کی
کیا بے تکان صبح و مسا ڈھونڈنے لگے
ماضی کے واقعات کہ مستقبل حیات
اس دور کم فراغ میں کیا ڈھونڈنے لگے
اشہرؔ یہاں تو کوئی مزاج آشنا نہیں
ہم تنگ آ کے شہر نیا ڈھونڈنے لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.