اپنوں کے ستم یاد نہ غیروں کی جفا یاد
اپنوں کے ستم یاد نہ غیروں کی جفا یاد
وہ ہنس کے ذرا بولے تو کچھ بھی نہ رہا یاد
کیا لطف اٹھائے گا جہان گزراں کا
وہ شخص کہ جس شخص کو رہتی ہو قضا یاد
ہم کاگ اڑا دیتے ہیں بوتل کا اسی وقت
گرمی میں بھی آ جاتی ہے جب کالی گھٹا یاد
محشر میں بھی ہم تیری شکایت نہ کریں گے
آ جائے گی اس دن بھی ہمیں شرط وفا یاد
پی لی تو خدا ایک تماشا نظر آیا
آیا بھی تو آیا ہمیں کس وقت خدا یاد
اللہ ترا شکر کہ امید کرم ہے
اللہ ترا شکر کہ اس نے بھی کیا یاد
کل تک ترے باعث میں اسے بھولا ہوا تھا
کیوں آنے لگا پھر سے مجھے آج خدا یاد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.