اپنوں کو صنم ایسے ناشاد نہیں کرتے
اپنوں کو صنم ایسے ناشاد نہیں کرتے
یوں چاہنے والوں پر بیداد نہیں کرتے
منظور نہیں ہرگز معشوق کی رسوائی
مرتے ہیں بھلے عاشق فریاد نہیں کرتے
تو توڑ سلاخیں گر ہونا ہے رہا طائر
صیاد اسیروں کو آزاد نہیں کرتے
شب وصل کی جان جاں ہر روز نہیں آتی
شکوؤں میں عبث شب یہ برباد نہیں کرتے
دن تو ہے گزر جاتا روزی کے جھمیلوں میں
کس رات مگر تم کو ہم یاد نہیں کرتے
بیداد میں لذت ہو ہے خاص روش ان کی
کس دن وہ عذاب نو ایجاد نہیں کرتے
پانا ہے صداؔ کچھ تو درکار ہے جرأت بھی
بے دم کی فرشتے بھی امداد نہیں کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.