Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنوں سے کچھ امید بھروسا نہ یار کا

شیدا الہ آبادی

اپنوں سے کچھ امید بھروسا نہ یار کا

شیدا الہ آبادی

MORE BYشیدا الہ آبادی

    اپنوں سے کچھ امید بھروسا نہ یار کا

    باجی جو آسرا ہے تو پروردگار کا

    لیتی نہ نام میں تو کبھی ایسے یار کا

    پر کیا کروں یہ دل ہی نہیں اختیار کا

    مچھلی پھنسانے جاتے ہیں دریا پہ روز وہ

    چھٹتا نہیں ہے پنڈ اس اندھے شکار کا

    جوبن ڈھلے ضعیف ہوئی اب کہاں وہ حسن

    آئی خزاں گیا وہ زمانہ بہار کا

    آدھا بدن تو یوں ہی کھلا رہتا ہے ترا

    آیا نہ باندھنا گمہو اب تک ازار کا

    جھنڈا گڑا تھا نام کا جن کے جہان میں

    باقی نہیں نشان بھی ان کے مزار کا

    شیداؔ کے گھر تو جانے کو بیٹھی ہوں کیا کروں

    ڈولی کا ہے پتا نہ پتا ہے کہار کا

    مأخذ:

    آرسی (Pg. 11)

    • مصنف: شیدا الہ آبادی
      • ناشر: مطبع سلیمی برقی، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1932

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے