اپنوں سے مروت کا تقاضا نہیں کرتے
اپنوں سے مروت کا تقاضا نہیں کرتے
صحراؤں میں سائے کی تمنا نہیں کرتے
مجنوں پہ نہ کر رشک کہ جو اہل وفا ہیں
مر جاتے ہیں معشوق کو رسوا نہیں کرتے
ٹک دیکھ لیا آنکھوں ہی آنکھوں میں ہنسے بھی
پر یوں تو علاج دل شیدا نہیں کرتے
کیا ہو گیا اس شہر کے لوگوں کے دلوں کو
خنجر بھی اتر جائے تو دھڑکا نہیں کرتے
بارش کی طلب ہے تو سمندر کی طرف جا
یہ ابر تو صحراؤں پہ برسا نہیں کرتے
دو دن کی جو باقی ہے تحمل سے بسر کر
جو ہونا ہے ہو جائے گا سوچا نہیں کرتے
پچھتاوے سے بڑھ کر کوئی آزار نہیں ہے
جب دل کو لگاتے ہیں تو رویا نہیں کرتے
مایوسی کی نعمت بڑی مشکل سے ملی ہے
پھر آس بندھاتے ہو تم اچھا نہیں کرتے
جو کچھ کہے شہرتؔ کی غزل مان لو اس کو
دل کو کبھی شاعر کے دکھایا نہیں کرتے
- کتاب : shab-e-aaina (Pg. 49)
- Author : shohrat buKhaarii
- مطبع : sang-e-miil publication lahore (1987)
- اشاعت : 1987
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.