Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنوں سے مروت کا تقاضا نہیں کرتے

شہرت بخاری

اپنوں سے مروت کا تقاضا نہیں کرتے

شہرت بخاری

MORE BYشہرت بخاری

    اپنوں سے مروت کا تقاضا نہیں کرتے

    صحراؤں میں سائے کی تمنا نہیں کرتے

    مجنوں پہ نہ کر رشک کہ جو اہل وفا ہیں

    مر جاتے ہیں معشوق کو رسوا نہیں کرتے

    ٹک دیکھ لیا آنکھوں ہی آنکھوں میں ہنسے بھی

    پر یوں تو علاج دل شیدا نہیں کرتے

    کیا ہو گیا اس شہر کے لوگوں کے دلوں کو

    خنجر بھی اتر جائے تو دھڑکا نہیں کرتے

    بارش کی طلب ہے تو سمندر کی طرف جا

    یہ ابر تو صحراؤں پہ برسا نہیں کرتے

    دو دن کی جو باقی ہے تحمل سے بسر کر

    جو ہونا ہے ہو جائے گا سوچا نہیں کرتے

    پچھتاوے سے بڑھ کر کوئی آزار نہیں ہے

    جب دل کو لگاتے ہیں تو رویا نہیں کرتے

    مایوسی کی نعمت بڑی مشکل سے ملی ہے

    پھر آس بندھاتے ہو تم اچھا نہیں کرتے

    جو کچھ کہے شہرتؔ کی غزل مان لو اس کو

    دل کو کبھی شاعر کے دکھایا نہیں کرتے

    مأخذ:

    shab-e-aaina (Pg. 49)

    • مصنف: shohrat buKhaarii
      • اشاعت: 1987
      • ناشر: sang-e-miil publication lahore
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے