اری زندگی گلہ اب نہیں جو ہوا تھا سب وہ بجا ہوا
اری زندگی گلہ اب نہیں جو ہوا تھا سب وہ بجا ہوا
میرے پیار کا تھا جو کارواں وہ رکا جہاں تھا لٹا ہوا
میری آرزو تھی کہ خوش نما ہو شگفتہ گلستاں ہر کجا
تو وفا کی رسمیں نباہ کے ملا صحرا مجھ کو سجا ہوا
میری جان پہ جو گزر گئی وہ خدا کی نیک عطا ہوئی
میرے آنسوؤں کی نامی سے دھل کے یہ گلستاں بھی ہرا ہوا
رہے راستے بڑے جاں ستاں ہوا پر خطر یوں میرا سفر
یہ بھی حوصلہ تھا جفا کا جو بھی ملا مجھے وہ جدا ہوا
میرے ماتھے کی تو شکن پہ اک بقا بے رحم تھا لکھا ہوا
لکھا ہاتھ کی جو لکیر پہ تھا وہ جب ملا تو جدا ہوا
ارے دوستو میرا دل صباؔ جو نکال کر کبھی دیکھنا
یہ جو تیر ہے میری زندگی کا یوں کب سے مجھ میں چبھا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.