اثاثہ آج تمہارے بھی پاس کس کا ہے
اثاثہ آج تمہارے بھی پاس کس کا ہے
بدن تمہارا ہے لیکن لباس کس کا ہے
سبھی کے پیاس کی رسوائی اس نے کر ڈالی
کوئی بتائے سمندر کو پاس کس کا ہے
ہر ایک شخص ہے معروف کون پوچھے گا
سڑک پہ بیٹھا یہ بچہ اداس کس کا ہے
میں اپنے ہاتھ میں آئینہ لے کے نکلا ہوں
اب اس میں دیکھیے چہرہ قیاس کس کا ہے
نظر اٹھا کے یہ تم خود مشاہدہ کر لو
تمہارے سامنے چہرہ اداس کس کا ہے
مأخذ:
لفظ لفظ خوشبو (Pg. 126)
- مصنف: زاہد کونچوی
-
- ناشر: زاہد کونچوی
- سن اشاعت: 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.