Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اشک غم مجھ کو بہر صورت چھپانا ہی پڑا

ساجد رضوی

اشک غم مجھ کو بہر صورت چھپانا ہی پڑا

ساجد رضوی

MORE BYساجد رضوی

    اشک غم مجھ کو بہر صورت چھپانا ہی پڑا

    آپ نے جب حال پوچھا مسکرانا ہی پڑا

    ان کو مجبوراً نقاب رخ اٹھانا ہی پڑا

    جرأت اہل نظر کو آزمانا ہی پڑا

    وائے مجبوری مذاق برق کی تسکین کو

    آشیانہ پھر گلستاں میں بنانا ہی پڑا

    آج وہ بے درد آمادہ ہے سننے کے لئے

    قصۂ درد محبت اب سنانا ہی پڑا

    تھا جو احساس محبت کی نزاکت کا خیال

    اپنا دامن ان کے ہاتھوں سے چھڑانا ہی پڑا

    دیدنی ہیں یہ محبت کی کرشمہ سازیاں

    ان کو مجھ پر ظلم کر کے مسکرانا ہی پڑا

    درد دل کچھ رنگ لائے گا مجھے معلوم تھا

    آپ کو آخر مری منزل تک آنا ہی پڑا

    ان کی بدنامی کا اندیشہ رہا پیش نظر

    انتہائے درد و غم میں مسکرانا ہی پڑا

    ہو گئے مجبور یوں جلوہ دکھانے کے لئے

    دل بنانے کے لئے دل کو مٹانا ہی پڑا

    دیکھ کر صحن گلستاں میں بہاروں کا ہجوم

    حضرت واعظ کو بھی ساغر اٹھانا ہی پڑا

    جذبۂ بے اختیار شوق سے مجبور تھے

    ساجدؔ ان کے آستاں پر سر جھکانا ہی پڑا

    مأخذ:

    جان غزل (Pg. 64)

    • مصنف: ساجد رضوی
      • ناشر: اعجاز پرنٹنگ پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے