اشکوں سے جو نہائیں لہو سے وضو کریں
اشکوں سے جو نہائیں لہو سے وضو کریں
قربان گاہ فرض کی وہ گفتگو کریں
صحن چمن میں ڈھونڈ چکے حسن ارتقا
صحرا میں اب تجسس جوش نمو کریں
اس شہر بے اماں میں جو صد چاک ہو گیا
اس دامن حیات کو کیسے رفو کریں
جب حسن کی اساس دل بے یقیں پہ ہے
پھر کس لئے ہم اپنے جگر کو لہو کریں
پیمانۂ خلوص نہیں جس کا دل صباؔ
اس شاہد جمال کی کیا آرزو کریں
مأخذ:
جمال فن (Pg. 35)
- مصنف: صبا نقوی
-
- ناشر: صبا نقوی
- سن اشاعت: 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.