Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسیر عظمت کردار بھی نہیں ہوئے ہیں

محمد حنیف

اسیر عظمت کردار بھی نہیں ہوئے ہیں

محمد حنیف

MORE BYمحمد حنیف

    اسیر عظمت کردار بھی نہیں ہوئے ہیں

    ابھی تو صاحب دستار بھی نہیں ہوئے ہیں

    ہم اک طرح سے گرفتار تو ہوئے ہیں مگر

    کچھ اس طرح سے گرفتار بھی نہیں ہوئے ہیں

    ہمیشہ لیتے ہیں ہم خود اذیتی کا مزہ

    ہمارے درد گراں بار بھی نہیں ہوئے ہیں

    ابھی سے کس لیے تم کو پڑی ہے جانے کی

    ابھی تو بند یہ بازار بھی نہیں ہوئے ہیں

    ابھی خیال میں ہم نے کیا ہے گھر تعمیر

    ابھی تو اس میں گرفتار بھی نہیں ہوئے ہیں

    ہزاروں کام ہمارے لیے ہیں کیوں تیار

    ابھی تو نیند سے بیدار بھی نہیں ہوئے ہیں

    تمام لوگ گھروں میں دبک کے جا بیٹھیں

    یہ شہر اتنے پر اسرار بھی نہیں ہوئے ہیں

    اٹھیں اور اس کی گلی میں کہیں بھی جا بیٹھیں

    حنیفؔ اتنے سبک سار بھی نہیں ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے