Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور اے غیرت گل دھیان رہے یا نہ رہے

شاد لکھنوی

اور اے غیرت گل دھیان رہے یا نہ رہے

شاد لکھنوی

MORE BYشاد لکھنوی

    اور اے غیرت گل دھیان رہے یا نہ رہے

    آن بان اپنی رہے جان رہے یا نہ رہے

    دہن تنگ معما ہے تمہیں منصف ہو

    عقل اس بات پہ حیران رہے یا نہ رہے

    مثل منصور کہیں گے نہ کبھی کلمۂ حق

    کافر عشق ہیں ایمان رہے یا نہ رہے

    زلف دریا میں وہ دھوتے ہیں بلا سے ان کی

    موج در موج پریشان رہے یا نہ رہے

    یا علیؑ قبر میں پوچھیں جو ملک بتلانا

    شاید اس وقت ہمیں دھیان رہے یا نہ رہے

    ابر ہے یار ہے گلزار ہے ہو شغل شراب

    پھر یہ کیا جانیے سامان رہے یا نہ رہے

    ہم تو صدقے کا بھی پتلا نہ بنے کیا جانیں

    سیکڑوں آپ پہ قربان رہے یا نہ رہے

    مفت دل لے کے بڑے تم تو سیانے ٹھہرے

    ہمیں فرمائیے ناداں رہے یا نہ رہے

    رخصت روح رواں ہو کہ نہ ہو بتلاؤ

    جامۂ تن میں یہ مہمان رہے یا نہ رہے

    آج چلتی ہے زباں نزع میں کل کیا معلوم

    بات کرنے کا بھی امکان رہے یا نہ رہے

    میں وہ غم دوست ہوں راحت سے نہیں کام اے شادؔ

    درد پہلو میں رہے جان رہے یا نہ رہے

    مأخذ:

    Sukhan-e-Bemisal: Deewan-e-Shad (pdf) and website (Pg. p-109 e-115 pdf-116)

    • مصنف: شاد لکھنوی
      • اشاعت: 1901
      • ناشر: مطبع تصویر عالم, لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1901

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے