Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور ہی چیز تھے کعبے میں چلے آنے سے

صفدر مرزا پوری

اور ہی چیز تھے کعبے میں چلے آنے سے

صفدر مرزا پوری

MORE BYصفدر مرزا پوری

    اور ہی چیز تھے کعبے میں چلے آنے سے

    بت وہ پتھر ہیں کہ ہلتے نہیں بت خانے سے

    کھینچ کے آئی ہے انگور کے جو دانے سے

    ہونٹھ تک میرے چلی آئے گی پیمانے سے

    تو جو معذور ہے اے شیخ حرم آنے سے

    گرتے پڑتے ہمیں آ جائیں گے میخانے سے

    دیر ساقی نہ ہو منہ دیکھ کے رہ جاؤں گا

    مے بہت تیز ہے اڑ جائے گی پیمانے سے

    بیکسی دیکھ کوئی گھر نہ ملے گا ایسا

    قدم آگے نہ بڑھانا مرے ویرانے سے

    صبح کو پیار سے بچھڑے ہوئے شب بھر کے ملے

    آئنہ رخ سے ملا زلف ملی شانے سے

    ظالم اٹھنا نہ مری محفل ماتم سے ابھی

    اٹھ کھڑی ہوگی قیامت ترے اٹھ جانے سے

    جس میں تفصیل سے تھا اس دل بیتاب کا ذکر

    وہی ٹکڑا انہیں بھایا مرے افسانے سے

    تم نے تنہائی میں کس دل کے کئے تھے ٹکڑے

    بوئے خون آتی ہے اب تک کسی ویرانے سے

    چھپ گیا چاند بجھی شمع مٹے نقش و نگار

    اب وہ محفل نہ رہی آپ کے اٹھ جانے سے

    لوٹ لی کس نے تمہارے گل عارض کی بہار

    پھول مرجھا گئے اک رات کے بس جانے سے

    ایک ساغر کے لئے آنکھ دکھاتا ہے ہمیں

    لے اٹھے جاتے ہیں ساقی ترے میخانے سے

    نشہ صفدرؔ کو بھی کچھ ہے مئے مینائی کا

    فیض پہنچا ہے اسے بھی اسی میخانے سے

    مأخذ:

    دیوان صفدر مرزا پوری (Pg. 196)

    • مصنف: صفدر مرزا پوری
      • ناشر: اظہر لکھنوی
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے