اور زندہ رہ کے ہم کیا دیکھتے
دلچسپ معلومات
जमाल एहसानी और विपुल कुमार के नाम
اور زندہ رہ کے ہم کیا دیکھتے
اپنے مرنے کا تماشہ دیکھتے
دیکھتے پنجرے کو پہلے غور سے
پھر کوئی اڑتا پرندہ دیکھتے
آنکھ جب مل ہی گئی تھی یار سے
پھر تو لازم تھا کہ دنیا دیکھتے
آ گئے ہو تم چلو اچھا ہوا
ہم نہ جانے کس کا رستہ دیکھتے
توڑ ڈالے ہم نے آئینے سبھی
کیسے ہم خود کو شکستہ دیکھتے
- کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 110)
- Author : ترکش پردیپ
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.