Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عیادت ہوتی جاتی ہے عبادت ہوتی جاتی ہے

مینا کماری ناز

عیادت ہوتی جاتی ہے عبادت ہوتی جاتی ہے

مینا کماری ناز

MORE BYمینا کماری ناز

    عیادت ہوتی جاتی ہے عبادت ہوتی جاتی ہے

    میرے مرنے کی دیکھو سب کو عادت ہوتی جاتی ہے

    نمی سی آنکھ میں اور ہونٹ بھی بھیگے ہوئے سے ہیں

    یہ بھیگا پن ہی دیکھو مسکراہٹ ہوتی جاتی ہے

    تیرے قدموں کی آہٹ کو ہے دل یہ ڈھونڈھتا ہر دم

    ہر اک آواز پہ اک تھرتھراہٹ ہوتی جاتی ہے

    یہ کیسی یاس ہے رونے کی بھی اور مسکرانے کی

    یہ کیسا درد ہے کہ جھنجھناہٹ ہوتی جاتی ہے

    کبھی تو خوب صورت اپنی ہی آنکھوں میں ایسے تھے

    کسی غم خانہ سے گویا محبت ہوتی جاتی ہے

    خود ہی کو تیز ناخونوں سے ہائے نوچتے ہیں اب

    ہمیں اللہ خود سے کیسی الفت ہوتی جاتی ہے

    مأخذ:

    تنہا چاند (Pg. 18)

    • مصنف: مینا کماری ناز
      • ناشر: شمع بک ڈپو، نئی دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے