Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عذاب تشنہ لبی کا شکار تھا وہ شخص

تسلیم نیازی

عذاب تشنہ لبی کا شکار تھا وہ شخص

تسلیم نیازی

MORE BYتسلیم نیازی

    عذاب تشنہ لبی کا شکار تھا وہ شخص

    اگرچہ میرے لئے آبشار تھا وہ شخص

    چھپا چھپا کے بھی خود میں چھپا نہ پایا مجھے

    کھنڈر کے چاروں طرف اک حصار تھا وہ شخص

    وہ جانتا تھا حسیں انگلیوں کی زہرابی

    اسی لئے تو گل خار دار تھا وہ شخص

    سفید چاندنی کی ریشمی رومال اوڑھے

    سیاہ رات کے رتھ پر سوار تھا وہ شخص

    نہ تھا غلام کسی مادی سہارے کا

    بغیر عصا کے سمندر گزار تھا وہ شخص

    ہر ایک لمحے کے آخر میں مجھ سے لڑتا تھا

    نیازؔ میرے لڑکپن کا پیار تھا وہ شخص

    مأخذ:

    ڈالفن (Pg. 28)

    • مصنف: تسلیم نیازی
      • ناشر: نامعلوم تنظیم
      • سن اشاعت: 1992

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے