aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہ قدر حوصلہ کوئی کہیں کوئی کہیں تک ہے

سجاد باقر رضوی

بہ قدر حوصلہ کوئی کہیں کوئی کہیں تک ہے

سجاد باقر رضوی

MORE BYسجاد باقر رضوی

    بہ قدر حوصلہ کوئی کہیں کوئی کہیں تک ہے

    سفر میں راہ و منزل کا تعین بھی یہیں تک ہے

    نہ ہو انکار تو اثبات کا پہلو بھی کیوں نکلے

    مرے اصرار میں طاقت فقط تیری نہیں تک ہے

    ادھر وہ بات خوشبو کی طرح اڑتی تھی گلیوں میں

    ادھر میں یہ سمجھتا تھا کہ میرے ہم نشیں تک ہے

    نہیں کوتاہ دستی کا گلہ اتنا غنیمت ہے

    پہنچ ہاتھوں کی اپنے اپنے جیب و آستیں تک ہے

    سیاہی دل کی پھوٹے گی تو پھر نس نس سے پھوٹے گی

    غلامو یہ نہ سمجھو داغ رسوائی جبیں تک ہے

    پھر آگے مرحلے طے ہو رہیں گے ہمت دل سے

    جہاں تک روشنی ہے خوف تاریکی وہیں تک ہے

    الٰہی بارش ابر کرم ہو فصل دونی ہو

    کہ باقرؔ کی تو آمد بس اسی دل کی زمیں تک ہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Baqir (Pg. 181)

    • مصنف: Sajjad Baqir Rizvi
      • اشاعت: 2010
      • ناشر: Sayyed Mohammad Ali Anjum Rizvi
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے