بہ راہ راست نہیں پھر بھی رابطہ سا ہے
بہ راہ راست نہیں پھر بھی رابطہ سا ہے
وہ جیسے یاد مضافات میں چھپا سا ہے
کبھی تلاش کیا تو وہیں ملا ہے وہ
نفس کی آمد و شد میں جہاں خلا سا ہے
یہ تارے کس لیے آنکھیں بچھائے بیٹھے ہیں
ہمیں تو جاگتے رہنے کا عارضہ سا ہے
یہ کائنات اگر ویسی ہو تو کیا ہوگا
ہمارے ذہن میں خاکہ جو اک بنا سا ہے
زمیں مدار پہ رقصاں ہے صبح و شام مدام
کرے کے چار طرف اک محاصرہ سا ہے
مأخذ:
کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 23)
- مصنف: شہرام سرمدی
-
- اشاعت: First
- ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
- سن اشاعت: 2018
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.