aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باغ میں جگنو چمکتے ہیں جو پیارے رات کو

رشید لکھنوی

باغ میں جگنو چمکتے ہیں جو پیارے رات کو

رشید لکھنوی

MORE BYرشید لکھنوی

    باغ میں جگنو چمکتے ہیں جو پیارے رات کو

    یاد آتے ہیں ان آنکھوں کے اشارے رات کو

    شبہ ہے تم کو کہاں ٹوٹے ہیں تارے رات کو

    دم بہ دم آنسو ٹپکتے تھے ہمارے رات کو

    ٹوٹے تارے سیکڑوں یوں قدسیوں کے دل ہلے

    درد سے جس وقت ہم تم کو پکارے رات کو

    پوری گردش آسماں نے شام سے کی تا سحر

    آج میں نے گن لیے سارے ستارے رات کو

    دھوپ نکلی دن کو چہرے سے ہٹا لی جب نقاب

    چاندنی پھیلی جہاں کپڑے اتارے رات کو

    صاف کروٹ لینے کی آواز آئی کان میں

    سوئے دل جب جھک کے ہم تم کو پکارے رات کو

    ذروں کو شاباش دن کو ہیں حضور مہر رخ

    دیکھیے چھپ کے نکلتے ہیں ستارے رات کو

    ہجر کی مدت نہ ہوگی ختم ثابت ہو چکا

    دن کو ذرے گن چکا میں اور تارے رات کو

    الفت رخ میں ہے وحشت یاد گیسو میں بکا

    دن کو صحرا میں ہیں دریا کے کنارے رات کو

    آ گئی صبح قیامت اور میں سویا نہیں

    پھر نہ آئی نیند تم جب سے سدھارے رات کو

    دل جگر لینے پھر آئے صبح کو کہتے ہوئے

    رہ گئے بستر پہ دو موتی ہمارے رات کو

    منہ پہ زلف زر فشاں ہے مجھ سے ہے رونے کا حکم

    چاندنی دیکھی ہے دریا کے کنارے رات کو

    آپ آرائش بھی کرتے ہیں موافق وقت کے

    دن کو منہ دھویا گیا گیسو سنوارے رات کو

    ڈھونڈھتے پھرتے ہیں دل کو صبح سے ہر سو رشیدؔ

    دل ربا تھا ایک پہلو میں ہمارے رات کو

    مأخذ:

    Gulistan-e-Rasheed (Pg. ghazal-64 page-66)

    • مصنف: Piyare Sahab Rasheed
      • اشاعت: 1952
      • سن اشاعت: 1952

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے