Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باغ پا کر خفقانی یہ ڈراتا ہے مجھے

مرزا غالب

باغ پا کر خفقانی یہ ڈراتا ہے مجھے

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    باغ پا کر خفقانی یہ ڈراتا ہے مجھے

    سایۂ شاخ گل افعی نظر آتا ہے مجھے

    جوہر تیغ بہ سر چشمۂ دیگر معلوم

    ہوں میں وہ سبزہ کہ زہراب اگاتا ہے مجھے

    مدعا محو تماشائے شکست دل ہے

    آئنہ خانہ میں کوئی لیے جاتا ہے مجھے

    نالہ سرمایۂ یک عالم و عالم کف خاک

    آسماں بیضۂ قمری نظر آتا ہے مجھے

    زندگی میں تو وہ محفل سے اٹھا دیتے تھے

    دیکھوں اب مر گئے پر کون اٹھاتا ہے مجھے

    باغ تجھ بن گل نرگس سے ڈراتا ہے مجھے

    چاہوں گر سیر چمن آنکھ دکھاتا ہے مجھے

    شور تمثال ہے کس رشک چمن کا یا رب

    آئنہ بیضۂ بلبل نظر آتا ہے مجھے

    حیرت آئنہ انجام جنوں ہوں جیوں شمع

    کس قدر داغ جگر شعلہ اٹھاتا ہے مجھے

    میں ہوں اور حیرت جاوید مگر ذوق خیال

    بہ فسون نگۂ ناز ستاتا ہے مجھے

    حیرت فکر سخن ساز سلامت ہے اسدؔ

    دل پس زانوئے آئینہ بٹھاتا ہے مجھے

    مأخذ:

    دیوان غالب جدید (Pg. 344)

    • مصنف: مرزا غالب
      • ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
      • سن اشاعت: 1982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے