بارش کبھی تو ہوگی مرے بھی حصار میں
بارش کبھی تو ہوگی مرے بھی حصار میں
بس دیکھتا ہی رہ گیا میں انتظار میں
اب تو فضا بدلنے ہی والی ہے دوستو
ہے بادلوں کی گونج بھی اب اس غبار میں
رہتا نہیں ہے وقت کبھی ایک رنگ کا
جب سے وہ چل پڑا ہے خزاں ہے بہار میں
آنے کا نہیں لوٹ کے واپس کبھی بھی وہ
لے آؤ گر اثر بھی ہماری پکار میں
قصہ کہانیوں میں سنی جائے گی یہ بات
کہ دھوپ بھی اترتی تھی اک دن دیار میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.