Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بات جتنی طویل ہوتی ہے

فخرالدین غوری فیض

بات جتنی طویل ہوتی ہے

فخرالدین غوری فیض

MORE BYفخرالدین غوری فیض

    بات جتنی طویل ہوتی ہے

    وہ برائے دلیل ہوتی ہے

    کون سمجھا ہے ان اشاروں کو

    جن سے نفرت قتیل ہوتی ہے

    رب کا تحفہ ہے فہم انسانی

    زیست کی وہ فصیل ہوتی ہے

    ہے وہ خوش حال انساں دنیا میں

    جس کی عادت جمیل ہوتی ہے

    اعتماد و یقین رب پر ہو

    زندگی خود کفیل ہوتی ہے

    صرف باہم یقیں نہ ہونے پر

    دہر بے حد ذلیل ہوتی ہے

    لوگ زر پر نثار ہیں جس میں

    دار فانی دخیل ہوتی ہے

    دام صیاد سے نکلنے کی

    مہر رب ہی سبیل ہوتی ہے

    ایک احساس ہی کی دولت سے

    فیضؔ دنیا خلیل ہوتی ہے

    مأخذ:

    آئینہ در آئینہ (Pg. 114)

    • مصنف: فخرالدین غوری فیض
      • ناشر: قاسمی پرنٹرس، ممبئی
      • سن اشاعت: 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے