Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بات کہنے کے لئے بات بنائی نہ گئی

چرخ چنیوٹی

بات کہنے کے لئے بات بنائی نہ گئی

چرخ چنیوٹی

MORE BYچرخ چنیوٹی

    بات کہنے کے لئے بات بنائی نہ گئی

    ہم سے بارات فریبوں کی سجائی نہ گئی

    آج بھی دار کے تختہ سے صدا آتی ہے

    حق کی آواز ستم گر سے دبائی نہ گئی

    دوست کرتے ہیں حسد اس لیے تیری تصویر

    ماسوا دل کے کہیں اور سجائی نہ گئی

    غم کی تصویر بنانے کو میں جب بھی بیٹھا

    ان کی مسکان ابھر آئی بنائی نہ گئی

    نئی تہذیب کے خاکوں کو سنوارا ہم نے

    ہم سے اخلاق کی تصویر بنائی نہ گئی

    جانے کیا سوجھی مری قبر پر آ کر ان سے

    گل چڑھائے نہ گئے شمع جلائی نہ گئی

    میں تو بات آئی گئی کر کے چلا آیا تھا

    ہو گئی بات پرائی وہ دبائی نہ گئی

    اس نے ہنگاموں سے بہلائی ہے اپنی دنیا

    وقت سے امن کی شہنائی بجائی نہ گئی

    چرخؔ دیکھے جو جوانی کے ابھرتے جلوے

    زندگی اپنی گناہوں سے بچائی نہ گئی

    مأخذ:

    Husn-e-sukhan (Pg. B-48 E-49)

    • مصنف: چرخ چنیوٹی
      • اشاعت: 1987
      • ناشر: چرخ چنیوٹی
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے