بات سب تشنہ لبوں کو یہ بتانی ہوگی
بات سب تشنہ لبوں کو یہ بتانی ہوگی
ریت سے پیاس تمہیں اپنی بجھانی ہوگی
اک طرف ہوگا فقط مصر میں یوسف کا جمال
اک طرف دیکھ زلیخا کی جوانی ہوگی
آج روحانی محبت کی روایت ہی نہیں
اب تو رادھا نہ کوئی میرا دوانی ہوگی
آج پھر سوکھے ہوئے زخم سے خوں آیا ہے
چوٹ شاید یہ بہت اس کی پرانی ہوگی
شہر ویران ہے صحرا ہے بیابانی ہے
یہیں بستی تری یادوں کی بسانی ہوگی
اک غزل میں نے کہی تھی جو تمہاری خاطر
بزم میں آج وہی سب کو سنانی ہوگی
کب تلک اس کے تعاقب میں پھرو گی روبیؔ
ایک دن تم کو نئی راہ بنانی ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.