بات یہ بھی سمجھنے والی ہے
بات یہ بھی سمجھنے والی ہے
کچھ نہ کہنا بھی ایک گالی ہے
اس پہ موقوف ہیں کئی چیزیں
یہ جو ننھی سی ایک ڈالی ہے
کھوئے رہنے کی یہ روش اپنی
کتنی بے کار کیسی خالی ہے
کبھی دیکھیں اسے الٹ کر بھی
یہ روایات کی جو تھالی ہے
سارے امکاں اسی میں ڈوب گئے
بات کہنی جو ہم نے ٹالی ہے
خوش نہ رہنے کی یہ جو عادت ہے
ایک دوجے کو ہم نے ڈالی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.