بازار محبت میں شرمندہ شرافت ہے
پھولوں کی نمائش ہے خوشبو کی تجارت ہے
ہنستے ہوئے گلشن کو پل بھر میں رلا ڈالے
آوارہ ہواؤں میں ایسی بھی مہارت ہے
تعمیر کا جذبہ بھی تخریب کا نقشہ بھی
یہ شوق شہادت ہے یا ذوق بغاوت ہے
بجھتے ہوئے انگارے پیغام یہ دیتے ہیں
شعلوں سے الجھنے کی شبنم میں جسارت ہے
اوقات کی حد سے وہ آگے نہیں بڑھ سکتا
قسمت کی ہتھیلی پر روشن یہ عبارت ہے
اشعار اثرؔ میرے منسوب اسی سے ہیں
جس فکر رسا کی بھی انگڑائی قیامت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.