بدل اپنی ذرا گفتار پگلے
بدل اپنی ذرا گفتار پگلے
غلط ہے مستقل تکرار پگلے
طلسماتی قلم نے سحر پھونکا
کہانی میں ہوئے کردار پگلے
اٹے ہیں تاروں کی مٹی سے پاؤں
فلک کے بھی ہیں واقف کار پگلے
بنائیں اور کس کو رازداں ہم
ہو جب چاروں طرف دیوار پگلے
خیال و خواب کے لاشے پڑے ہیں
سمجھتے ہو جنہیں اشعار پگلے
اسے کھو کر ذرا پگلا گئے ہیں
وگرنہ ہم بھی تھے ہشیار پگلے
پڑی ہے پاؤں جو مکار دنیا
گلے کو آئے گی دھتکار پگلے
سمجھتے ہیں اداکاری جنوں کو
خرد مندی کے دعویدار پگلے
امرؔ ان کی ہیں کیفیات یکساں
قلندر فلسفی مے خوار پگلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.