Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدن سمندر کی لہروں جیسا اور آنکھ دریائے نیل جیسی

شہباز نیّر

بدن سمندر کی لہروں جیسا اور آنکھ دریائے نیل جیسی

شہباز نیّر

MORE BYشہباز نیّر

    بدن سمندر کی لہروں جیسا اور آنکھ دریائے نیل جیسی

    ہم ان میں بہہ جائیں یار لیکن تری طبیعت ہے جھیل جیسی

    ہمیں سفر میں پتہ چلا تھا کہ اس کی منزل تھی اور کوئی

    ہماری تو حیثیت رہی صرف راہ کے سنگ میل جیسی

    میں چاہتا ہوں حسین لوگوں کا ذکر شعروں میں جب بھی آئے

    غزل کا لہجہ فراز جیسا ہو نغمگی ہو قتیل جیسی

    ہمارے اشعار بے اثر ہیں ہمارا انداز عامیانہ

    تمہاری ہر بات وائرل ہے کسی حسینہ کی ریل جیسی

    کہاں گئے معجزوں کے منکر اب آئیں شہبازؔ آ کے دیکھیں

    ہمارے کھدر نصیب ہاتھوں میں ہے کلائی شنیل جیسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے