Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بڑے بوڑھے ہمارے جس کو بربادی سمجھتے ہیں

کلیم قیصر بلرام پوری

بڑے بوڑھے ہمارے جس کو بربادی سمجھتے ہیں

کلیم قیصر بلرام پوری

MORE BYکلیم قیصر بلرام پوری

    بڑے بوڑھے ہمارے جس کو بربادی سمجھتے ہیں

    نئی نسلوں کے لڑکے اس کو آزادی سمجھتے ہیں

    چلو دکھلا ہی دیں اب قوت بازو کے کچھ جوہر

    یہ اہل ظلم ہم کو نقش فریادی سمجھتے ہیں

    انا کے رنگ محلوں میں وہ جوگن بن کے بیٹھی ہے

    جسے بستی کے سارے لوگ شہزادی سمجھتے ہیں

    ہمارے کھیتوں میں خوشبو ہے ہریالی ہے ساون ہے

    ہم اپنے گاؤں کو کشمیر کی وادی سمجھتے ہیں

    مری بستی میں کچھ اہل ہنر ملتے ہیں ایسے بھی

    کہ جو تنقید ہی کو اپنی استادی سمجھتے ہیں

    مأخذ:

    بیر بہوٹی (Pg. 130)

    • مصنف: کلیم قیصر بلرام پوری
      • ناشر: شہلا ماس کمیونیکیشن ،دہلی
      • سن اشاعت: 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے