Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بڑھ گیا درد دواؤں کا اثر ہونے تک

نسیم نکہت

بڑھ گیا درد دواؤں کا اثر ہونے تک

نسیم نکہت

MORE BYنسیم نکہت

    بڑھ گیا درد دواؤں کا اثر ہونے تک

    چھوڑ کر چل دیا بیمار خبر ہونے تک

    جب سے بیمار کی رخصت کا یقیں آنے لگا

    آنکھ لگتی ہی نہیں اب تو سحر ہونے تک

    آبلے پھوٹ کے روتے رہے رفتار کے ساتھ

    پھول کھلتے رہے انجام سفر ہونے تک

    اک ریاضت ہے عبادت ہے یہ تخلیق کا فن

    وقت درکار ہے پودے کو شجر ہونے تک

    چیخ کر رو دیا بادل کہ ہواؤں کا غرور

    کس طرح ٹوٹ گیا معرکہ سر ہونے تک

    یہ دعا ہے کہ ہر آنگن کا شجر پھولے پھلے

    پھول کھلتے رہیں شاخوں پہ ثمر ہونے تک

    ان کو معلوم جو ہوتا تو کرم کر دیتے

    ہم یہاں مٹ بھی گئے ان کو خبر ہونے تک

    چڑھتے سورج کی پرستار بنی تھی دنیا

    ہم بھی دیکھا کئے عیبوں کو ہنر ہونے تک

    شعر گوئی کوئی آسان نہیں ہے نکہتؔ

    بال پک جاتے ہیں لفظوں میں اثر ہونے تک

    مأخذ :
    • کتاب : مرا انتظار کرنا (Pg. 73)
    • Author : ڈاکٹر نسیم نکہت
    • مطبع : بالمقابل ٹوریہ گنج اسپتال تلسی داس مارگ۔4 (2010)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے