Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بڑھا اب اور تقاضے نہ چشم نم اپنے

سحر انصاری

بڑھا اب اور تقاضے نہ چشم نم اپنے

سحر انصاری

MORE BYسحر انصاری

    بڑھا اب اور تقاضے نہ چشم نم اپنے

    چھپا کے سب سے کہاں تک لکھوں الم اپنے

    ہوئی ہیں اس سے وہ باتیں بھی جو کبھی نہ ہوئیں

    اور اس میں بھول گئے ہم تو کتنے غم اپنے

    سکون دل کی طلب وحشتوں کے اندیشے

    یہی رہے ہیں شب و روز بیش و کم اپنے

    کسے تلاش کریں کس کے ہم سفر بن جائیں

    خود اپنی راہ میں اٹھتے نہیں قدم اپنے

    کچھ اس کی زلف شکن در شکن کے رمز کھلیں

    رہ حیات سمیٹے جو پیچ و خم اپنے

    سکون قلب و غم دہر کی کشاکش میں

    یہی ہوا کہ تمہارے ہوئے نہ ہم اپنے

    مأخذ:

    منتخب غزلیں-1982 (Pg. 94)

      • ناشر: زاہد ملک
      • سن اشاعت: 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے