بڑھے نفرت بڑھے رنجش کہ قتل عام ہو جائے
بڑھے نفرت بڑھے رنجش کہ قتل عام ہو جائے
سیاست چاہتی ہے بس کہ اس کا کام ہو جائے
ہمارے نام کی بولی لگائی جس نے اب یارو
کہیں ایسا نہ ہو وہ شخص ہی نیلام ہو جائے
بہت کیں کوششیں جس نے مجھے بدنام کر نے کی
وہ ہی اب چاہتا ہے کہ مرا اکرام ہو جائے
وہ بھی اپنا سمجھ کے راز دل سب کو بتاتا ہے
کہیں ایسا نہ ہو میری طرح بدنام ہو جائے
کوئی راضی نہیں ہے قیمت شہرت چکانے کو
ہر اک یہ چاہتا ہے بس جہاں میں نام ہو جائے
اسے بھی بولنا آتا نہیں سچ کے سوا کچھ بھی
بہت ممکن ہے وہ کچھ روز میں گمنام ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.