Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدلا ہوا دنیا کا چلن دیکھ رہا ہوں

گوہر شیخ پوروی

بدلا ہوا دنیا کا چلن دیکھ رہا ہوں

گوہر شیخ پوروی

MORE BYگوہر شیخ پوروی

    بدلا ہوا دنیا کا چلن دیکھ رہا ہوں

    تہذیب کے ماتھے پہ شکن دیکھ رہا ہوں

    تو نے جو گرا لیں رخ پر نور پہ زلفیں

    سورج کے بھی چہرے پہ گہن دیکھ رہا ہوں

    وہ مجھ سے وفاؤں کی سند مانگ رہے ہیں

    میں جن کو یہاں عہد شکن دیکھ رہا ہوں

    پھولوں میں نہ پہلی سی وہ خوشبو ہے نہ وہ رنگ

    بھونروں کو گرفتار محن دیکھ رہا ہوں

    جس عہد میں فن کار کی عزت نہیں باقی

    میں آج وہی دور فتن دیکھ رہا ہوں

    صحرا ہو کہ گلزار گرا دیتا ہے بجلی

    کیا طور ترے چرخ کہن دیکھ رہا ہوں

    اب رند بھی ایسے میں بدل جائیں تو بہتر

    بدلا ہوا ساقی کا چلن دیکھ رہا ہوں

    اطوار زمانے کے عجب ہو گئے گوہرؔ

    عصمت کی کلائی میں رسن دیکھ رہا ہوں

    مأخذ:

    حصار فکر (Pg. 77)

    • مصنف: گوہر شیخ پوروی
      • ناشر: گوہر شیخ پوروی
      • سن اشاعت: 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے