بدلی بدلی تری نظر کیوں ہے
بدلی بدلی تری نظر کیوں ہے
تو خفا مجھ سے اس قدر کیوں ہے
گفتگو میں اگر مگر کیوں ہے
بات کہنے میں تجھ کو ڈر کیوں ہے
دل کے زخموں کو چاک کرنے میں
یہ پس و پیش چارہ گر کیوں ہے
چاند اترا ہے شاید آنگن میں
روشنی اتنی میرے گھر کیوں ہے
شہر میں ہے اگر امان تو پھر
سہما سہما سا ہر بشر کیوں ہے
کیا زوال اس کا آ گیا ہے قریب
ظلم اتنا عروج پر کیوں ہے
یہ بھی سوچا ہے کیا نصیرؔ کبھی
ہر دعا تیری بے اثر کیوں ہے
مأخذ:
سرمایۂ فکر (Pg. 179)
- مصنف: نصیر احمد انصاری
-
- ناشر: نصیر احمد انصاری
- سن اشاعت: 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.