بہار آئی مگر خیالی
بہار آئی مگر خیالی
صبا نے پھولوں پہ خاک ڈالی
میں کس کو اپنا حریف سمجھوں
کہ سب کی صورت ہے بھولی بھالی
حقیقتوں پہ نگاہ رکھو
نہیں ہے سب کچھ یہاں خیالی
کلی نے شاید کہ پٹ ہیں کھولے
اثر چمن میں ہے ڈالی ڈالی
نہ برق سوزاں نہ باد صرصر
گلوں کا قاتل چمن کا والی
وہی ہے سب سے عظیم فاتح
وہ آج جس نے حیا بچا لی
کوئی نہ ہوگا حریف عارفؔ
جو اس نے تیغ و سپر سنبھالی
مأخذ:
ردائے سخن (Pg. 73)
- مصنف: عارف اعظمی
-
- ناشر: فاران پبلیشرز، ممبئی
- سن اشاعت: 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.