Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہار بن کے جب سے وہ مرے جہاں پہ چھائے ہیں

نہال رضوی

بہار بن کے جب سے وہ مرے جہاں پہ چھائے ہیں

نہال رضوی

MORE BYنہال رضوی

    بہار بن کے جب سے وہ مرے جہاں پہ چھائے ہیں

    تجلیوں کی چاندنی ہے مکتبوں کے سائے ہیں

    ٹھہر ٹھہر کے خوش گوار انقلاب آئے ہیں

    سنبھل سنبھل کے وہ مرے جنوں پہ مسکرائے ہیں

    ہزار احتیاط کی ہے لاکھ غم چھپائے ہیں

    مگر تڑپ اٹھا ہے دل وہ جب بھی یاد آئے ہیں

    سمجھ سمجھ کے بارہا یہ بن پرے کی بات ہے

    فریب ان کی مہربانیوں کے ہم نے کھائے ہیں

    سحر سحر مہک اٹھی چمن چمن سنور گیا

    بہار مسکرائی ہے کہ آپ مسکرائے ہیں

    جو دل سجا چکے تھے خود پرستیوں کی انجمن

    ہم ان میں جذبۂ غم جہاں ابھار آئے ہیں

    نقاب رخ سے جب اٹھی بکھر گئیں تجلیاں

    لطیف بجلیاں گری ہیں جب وہ مسکرائے ہیں

    دیار تیغ و دار کے جمال کو نکھار کے

    ہم اپنے خوں سے مقتل وفا سنوار آئے ہیں

    کبھی لباس نظم میں کبھی غزل کے روپ میں

    جو وقت کی پکار تھے وہ گیت ہم نے گائے ہیں

    نہالؔ کائنات میں ہمیں تو یہ یقین ہے

    اب آدمی نہیں رہا ہے آدمی کے سائے ہیں

    مأخذ:

    Naqeeb-e-Sahar (Pg. e-45 p-44)

      • ناشر: کل ہند ہندی اردو سنگم لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے