Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہار فکر کے جلوے لٹا دیے ہم نے

اختر انصاری

بہار فکر کے جلوے لٹا دیے ہم نے

اختر انصاری

MORE BYاختر انصاری

    بہار فکر کے جلوے لٹا دیے ہم نے

    جنون عشق کے دریا بہا دیے ہم نے

    فروغ دانش و برہاں کے شعلے بھڑکا کر

    توہمات کے خرمن جلا دیے ہم نے

    گرا کے درک و بصیرت کی بجلیاں پیہم

    تعصبات کے ٹکڑے اڑا لیے ہم نے

    بنا کے فکر و تدبر کو خادم انساں

    مقدرات کے چھکے چھڑا دیے ہم نے

    شعور نقد کی صحت پسندیوں کی قسم

    عقیدتوں کے پرخچے اڑا دیے ہم نے

    مٹا کے تفرقۂ خاص و عام کی لعنت

    حقوق خاص ٹھکانے لگا دیے ہم نے

    فتادگان زمیں کا بلند کر کے علم

    فلک نشینوں کے پرچم جھکا دیے ہم نے

    نئے شعور سے ذہنوں میں بجلیاں بھر دیں

    نئی امنگوں سے دل جگمگا دیے ہم نے

    گماں حیات پہ ہوتا ہے گیت کی لے کا

    کچھ ایسے گیت جہاں کو سنا دیے ہم نے

    طلسم توڑ کے جھوٹی حقیقتوں کے تمام

    عجائبات کے جادو جگا دیے ہم نے

    ورائے چرخ تھے آباد جس قدر فردوس

    زمیں کی سطح پہ لا کر بسا دیے ہم نے

    بنا کے محنت انساں کو ایک قدر بلند

    زمیں پہ چاند ستارے بچھا دیے ہم نے

    جلا کے عظمت آدم کی شمع دیرینہ

    چراغ دیر و حرم کے بجھا دیے ہم نے

    جو درک رکھتے ہیں اختر وہ سمجھیں اور بتائیں

    یہ کس شراب کے ساغر لنڈھا دیے ہم نے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 102)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے