بہاؤں گا نہ میں آنسو نہ مسکراؤں گا
بہاؤں گا نہ میں آنسو نہ مسکراؤں گا
خموش رہ کے سلیقے سے غم مناؤں گا
کروں گا کام وہی جو دیا گیا ہے مجھے
میں خواب دیکھوں گا اور خواب ہی دکھاؤں گا
ادھوری بات بھی پوری سمجھنی ہوگی تمہیں
میں کچھ بتاؤں گا اور کچھ نہیں بتاؤں گا
میں آج تک نہیں مانا ہوں تیری دنیا کو
تو مان جائے تو میں اس کو مان جاؤں گا
اسی سوال نے سونے نہیں دیا شب بھر
تو مجھ سے پوچھے گا کیا اور میں کیا بتاؤں گا
تری کہانی میں رکھوں گا خود کو کچھ ایسے
میں داستاں میں نئی داستاں بناؤں گا
یہ مصلحت ہے مری بزدلی نہیں تیمورؔ
جہاں ضروری ہوا حوصلہ دکھاؤں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.