Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بحر سے دریا بنا دریا سے کوزہ ہو گیا

صبیحہ فرحت سنبھلی

بحر سے دریا بنا دریا سے کوزہ ہو گیا

صبیحہ فرحت سنبھلی

MORE BYصبیحہ فرحت سنبھلی

    بحر سے دریا بنا دریا سے کوزہ ہو گیا

    مرتبہ کیا تھا تمہاری بزم میں کیا ہو گیا

    وقت بدلا تو سبھی کچھ الٹا پلٹا ہو گیا

    پھول کھلتے تھے جہاں کل آج صحرا ہو گیا

    یہ مرے اسلاف کی معراج الفت تھی کہ جو

    تیز رو دریا رکا دریا میں رستہ ہو گیا

    جانے یہ آشفتگی مجھ کو کہاں لے جائے گی

    آج پھر قلب حزیں کو ان کا دھوکا ہو گیا

    فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن

    دیکھیے بحر رمل میں شعر کیسا ہو گیا

    انقلاب دہر کا یہ بھی عجوبہ خوب ہے

    خون انسانوں کا فرحتؔ سب سے سستا ہو گیا

    مأخذ:

    فانوس خیال (Pg. 57)

    • مصنف: صبیحہ فرحت سنبھلی
      • ناشر: صبیحہ فرحت سنبھلی
      • سن اشاعت: 1995

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے