بہت آواز دیں پر ایک بھی لوٹی نہیں شاید
بہت آواز دیں پر ایک بھی لوٹی نہیں شاید
میں بہرا ہو گیا ہوں یا وہاں کوئی نہیں شاید
پھر اک دن تنگ آ گھر کے در و دیوار بول اٹھے
تمہارا مسئلہ کیا ہے تمہیں کچھ بھی نہیں شاید
کچھ اپنی ذات سے ہر روز گھٹتا جا رہا ہوں میں
میں ایسا روگ ہوں جس کی دوا ہے ہی نہیں شاید
تری مبہم سی صورت یاد کرنے کی مشقت میں
کئی تصویر ابھریں پر کوئی تجھ سی نہیں شاید
تمہارے پاس گھر جیسی کوئی پختہ جگہ تو ہے
مگر میرے لیے کچھ بھی نہیں میں بھی نہیں شاید
دکھائی دے رہا ہے سب مگر چھونے سے قاصر ہوں
مرے خوابوں میں سب کچھ ہے مگر مٹی نہیں شاید
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.