aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہت عرصہ گنہ گاروں میں پیغمبر نہیں رہتے

ناز خیالوی

بہت عرصہ گنہ گاروں میں پیغمبر نہیں رہتے

ناز خیالوی

MORE BYناز خیالوی

    بہت عرصہ گنہ گاروں میں پیغمبر نہیں رہتے

    کہ سنگ و خشت کی بستی میں شیشہ گر نہیں رہتے

    ادھوری ہر کہانی ہے یہاں ذوق تماشا کی

    کبھی نظریں نہیں رہتیں کبھی منظر نہیں رہتے

    بہت مہنگی پڑے گی پاسبانی تم کو غیرت کی

    جو دستاریں بچا لیتے ہیں ان کے سر نہیں رہتے

    مجھے نادم کیا کل رات دروازے نے یہ کہہ کر

    شریف انسان گھر سے دیر تک باہر نہیں رہتے

    خود آگاہی کی منزل عمر بھر ان کو نہیں ملتی

    جو کوچہ گرد اپنی ذات کے اندر نہیں رہتے

    پٹخ دیتا ہے ساحل پر سمندر مردہ جسموں کو

    زیادہ دیر تک اندر کے کھوٹ اندر نہیں رہتے

    بجا ہے زعم سورج کو بھی ناز اپنی تمازت پر

    ہمارے شہر میں بھی موم کے پیکر نہیں رہتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے