Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہت چاہا کہ کچھ کہہ دیں زباں پھر بھی نہیں کھولی

دویش دکشت دیو

بہت چاہا کہ کچھ کہہ دیں زباں پھر بھی نہیں کھولی

دویش دکشت دیو

MORE BYدویش دکشت دیو

    بہت چاہا کہ کچھ کہہ دیں زباں پھر بھی نہیں کھولی

    کسی کے سامنے دل کی کبھی عرضی نہیں کھولی

    تمہاری یاد آئی تو اڑے گی نیند راتوں کی

    اسی ڈر سے زمانہ ہو گیا کھڑکی نہیں کھولی

    ہماری بے بسی پڑھ کر گلے سب دور ہو جاتے

    مگر افسوس تم نے آخری چٹھی نہیں کھولی

    کمانا ویرتھ ہے اس کا امیری ویرتھ ہے اس کی

    مناسب وقت پر جس نے اگر مٹھی نہیں کھولی

    بھروسہ اٹھ گیا جب سے یہاں چارہ گروں سے پھر

    کبھی زخموں سے ہم نے بھول کر پٹی نہیں کھولی

    وہی اب دم جو بھرتا ہے سمندر ناپ لینے کا

    کبھی لنگر سے اس نے آج تک کشتی نہیں کھولی

    ہزاروں پرچیاں یادوں کی ہیں دل کی تجوری میں

    مگر کنجوس من نے ایک بھی پرچی نہیں کھولی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے