بہت ستایا ہے مجھ کو ذرا سی جا کے لئے
بہت ستایا ہے مجھ کو ذرا سی جا کے لئے
اور اس پہ زندگی نے دام بھی دبا کے لئے
میں جانے کو کہاں کہتا پر ان غموں سے کہو
ذرا سا راستہ تو چھوڑ دیں ہوا کے لئے
تڑپ رہا ہے کئی روز سے دل بیمار
دو بول چاہیے تھے آپ سے دوا کے لئے
میں زندگی تری کٹ کٹ سے تنگ آ گیا ہوں
تو اپنا منہ تو ذرا بند رکھ خدا کے لئے
ترے جواب نے ساکت ہی کر دیا ہے مجھے
زبان کھلتی نہ ہاتھ اٹھتے ہیں دعا کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.