Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بن کر لہو یقین نہ آئے تو دیکھ لیں

علیم افسر

بن کر لہو یقین نہ آئے تو دیکھ لیں

علیم افسر

MORE BYعلیم افسر

    بن کر لہو یقین نہ آئے تو دیکھ لیں

    ٹپکی ہیں پائے خواب سے صحرا کی وسعتیں

    پوچھے کبھی جو آبلہ پائی کی داستاں

    دریا سے کہہ بھی دیتے پہ صحرا سے کیا کہیں

    چلنا ہے ساتھ ساتھ رہ زیست میں تو آؤ

    نا آشنائیوں کی قبائیں اتار دیں

    جس کو چھپا کے دل میں سمندر نے رکھ لیا

    بادل کے منہ سے آؤ وہی داستاں سنیں

    پاؤں میں کتنے تاروں کے کانٹے چبھو لیے

    اس ایک آرزو میں کہ سورج سے جا ملیں

    چہروں پہ چن کے پھیلے تھے قوس قزح کے رنگ

    آؤ خرید لائیں کہیں سے وہ ساعتیں

    بادل نے آ کے روک دیا ورنہ ایک دن

    اک آگ پینے والی تھی جنگل کی الجھنیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 720)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے