Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بندگی میں گزر نہیں ہوتی

بشن دیال شاد دہلوی

بندگی میں گزر نہیں ہوتی

بشن دیال شاد دہلوی

MORE BYبشن دیال شاد دہلوی

    بندگی میں گزر نہیں ہوتی

    زندگی یوں بسر نہیں ہوتی

    سوز دل سے اگر نہیں ہوتی

    تو دعا کارگر نہیں ہوتی

    دیکھنے ہی کی جان ہوتی ہے

    دل پہ اپنے نظر نہیں ہوتی

    حال باطن کو آپ کیا جانیں

    چشم ظاہر جو تر نہیں ہوتی

    دن میں حاضر سکوں نہیں ہوتا

    چین سے شب بسر نہیں ہوتی

    باغ الفت میں ہر حسیں خواہش

    بار دار ثمر نہیں ہوتی

    پردہ داری کا اس لیے ہے گلہ

    رہن عقل بشر نہیں ہوتی

    وہ محبت جو عین فطرت ہے

    عقل پر منحصر نہیں ہوتی

    ان سے رہتی ہے باخبر دنیا

    جن کو اپنی خبر نہیں ہوتی

    شوق پرواز عین ایماں ہے

    کوئی امید پر نہیں ہوتی

    فکر منزل ہے راہ میں حائل

    بے خودی ہم سفر نہیں ہوتی

    جو تجلی نظر سے مخفی ہو

    وہ نصیب بشر نہیں ہوتی

    سجدے دو چار ہی غنیمت ہیں

    چاکری عمر بھر نہیں ہوتی

    شان رحمت سے صاف ثابت ہے

    سادگی مختصر نہیں ہوتی

    شادؔ رہتا ہوں بزم رنداں میں

    اس میں فکر سحر نہیں ہوتی

    مأخذ:

    متاع شاد (Pg. 94)

    • مصنف: بشن دیال شاد دہلوی
      • ناشر: تخلیق کار پبلیشرز، دہلی
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے