بنتے بنتے نہ بنا ایک بھی چہرہ لیکن
بنتے بنتے نہ بنا ایک بھی چہرہ لیکن
حافظے میں تھا کوئی چاک پہ رکھا لیکن
وہ بہت بعد بہت بعد میں بچھڑا لیکن
درمیاں کب سے تھی ہم دونوں کے دنیا لیکن
تو مرا کیا ہے کوئی پوچھے تو کہہ دوں گا اسے
مختلف جسم مری ذات کا حصہ لیکن
بھیڑ کہتی تھی کہ تنہائی میں مر جائے گا
ہائے افسوس مجھے بھیڑ نے مارا لیکن
لب لرزاں سے مرے لفظ نہ اترا کوئی
میری آنکھوں نے بہت شور مچایا لیکن
میں تجھے عشق تو قوت سے پرے کرتا تھا
میرے حصے میں ترا ہجر ہی آیا لیکن
- کتاب : خامشی راستا نکالے گی (Pg. 47)
- Author : دھیریندر سنگھ فیاض
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.