Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برق ملتی ہے نہ تنکوں کو شرر ملتا ہے

اقبال متین

برق ملتی ہے نہ تنکوں کو شرر ملتا ہے

اقبال متین

MORE BYاقبال متین

    برق ملتی ہے نہ تنکوں کو شرر ملتا ہے

    دل کو برسات میں بے برگ شجر ملتا ہے

    اس کی گرمئ سخن راس نہ آئی اس کو

    اب وہ ملتا ہے تو کیا خاک بسر ملتا ہے

    صرف جینے کی ہوس ساتھ رہے تو شاید

    عمر کے ساتھ ہر اک گام پہ در ملتا ہے

    چار دیواری سے شاید نہیں کچھ اس کو مفر

    گھر کے باہر وہ بہ انداز دگر ملتا ہے

    میں اسے بھول کے زندہ رہوں ممکن ہے مگر

    مجھ کو ہر موڑ پہ اس شخص کا گھر ملتا ہے

    جس کے کاسے میں انا ہے کوئی تخلیق نہیں

    اس کو ہر لفظ میں اک کاسۂ سر ملتا ہے

    درد کے ساتھ جڑا ہوتا ہے تخلیق کا کرب

    کچھ سوا مجھ کو بہ ہنگام ہنر ملتا ہے

    اب شہادت سر منبر ہی سہی عام ہوئی

    اب دعاؤں کو کہاں باب اثر ملتا ہے

    کل جہاں لاش پڑی تھی کوئی اقبال متینؔ

    آج بھی کون وہاں خون میں تر ملتا ہے

    مأخذ:

    صریر جاں (Pg. 135)

    • مصنف: اقبال متین
      • ناشر: کل ہند اردو ریسرچ اسکالرس کونسل
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے